Results 1 to 2 of 2

Thread: یہ اعتماد کا بØ+ران ہے‘ جناب! اعتماد کا .... اظہار الØ+Ù‚

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up یہ اعتماد کا بØ+ران ہے‘ جناب! اعتماد کا .... اظہار الØ+Ù‚

    یہ اعتماد کا بØ+ران ہے‘ جناب! اعتماد کا .... اظہار الØ+Ù‚

    صرف اڑھائی سال ہی تو ہوئے ہیں! ستر سال کی کثافت دھونے کے لیے کچھ تو وقت دیجیے۔
    یہ سب سے زیادہ پیش Ú©ÛŒ جانے والی دلیل ہے! مان لیا اڑھائی برس Ú©Ù… ہیں! یہ بھی مان لیتے ہیں کہ گزشتہ Ø+کومتیں کرپٹ تھیں! مگر افسوس! مسئلہ یہ ہے ہی نہیں!
    مسئلہ معیشت کا ہے نہ کرپشن کا! مسئلہ اعتماد کا ہے! سوال یہ ہے کہ کیا اعتماد کیا جا سکتا ہے؟ دیانت (Integrity) صرف مالی Ø+والے سے تو نہیں ہوتی۔ اہم ترین پہلو اس ضمن میں یہ ہے کہ کوئی قول کا پکا ہے یا نہیں! کیا اس Ú©ÛŒ زبان پر اعتبار کیا جا سکتا ہے؟ ایفائے عہد میں اس Ú©ÛŒ شہرت کیسی ہے؟
    یہ وعدے تھے جنہوں نے 25 جولائی 2018ء کے دن اعلیٰ تعلیم یافتہ طبقات کو گھروں سے نکال کر ووٹ ڈالنے والوں کی قطاروں میں لا کھڑا کیا تھا۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ طبقات! جو الیکشن کے دن اس سے پہلے گھروں سے کبھی نہیں نکلے تھے! اگر یہ وعدے نہیں تھے تو کوئی بتائے کہ کیا وجہ تھی؟ یہ وعدے ہی تو تھے میرٹ پر چلنے کے، اصول پسندی کے، دوست نوازی کو ختم کرنے کے، پولیس کو بدلنے کے اور بہت سے دوسرے! مگر ہوا کیا؟
    پہلی مثال! وعدہ کیا گیا تھا کہ کابینہ سترہ افراد Ú©ÛŒ ہوگی! اس وقت کابینہ Ú©Û’ ارکان Ú©ÛŒ تعداد پچاس سے اوپر جا Ú†Ú©ÛŒ ہے۔ دوسری مثال! نواز شریف Ø+کومت Ù†Û’ یوم اقبال Ú©ÛŒ Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ ختم Ú©ÛŒ تو سات نومبر 2015Ø¡ Ú©Ùˆ خیبر پختونخوا Ú©Û’ وزیر اعلیٰ Ú©Ùˆ Ø+Ú©Ù… دیا گیا کہ صوبے میں عام تعطیل Ú©ÛŒ جائے۔ پھر ٹویٹ کیا گیا ''اگرچہ میں بہت زیادہ چھٹیوں کا Ø+امی نہیں؛ تاہم یومِ اقبال باقی دنوں سے مختلف ہے‘فکر اقبال Ù†Û’ نظریہ پاکستان Ú©Ùˆ عملی Ø´Ú©Ù„ دی ہے‘‘۔ اس وقت جب وہ خود ملک Ú©Û’ Ø+کمران ہیں، یوم اقبال Ú©ÛŒ Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ نہیں Ú©ÛŒ گئی۔ تیسری مثال! بجلی Ú©Û’ ہر بل میں 35 روپے سرکاری Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ Ú©Û’ کھاتے میں لیے جاتے ہیں۔ اقتدار میں آنے سے پہلے اس Ø+والے سے سخت جارØ+انہ انداز اپنایا گیا۔ اس کٹوتی Ú©ÛŒ بھرپور مذمت Ú©ÛŒ گئی۔ Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ Ú©Û’ سربراہ Ú©Ùˆ للکارا گیا۔ اقتدار میں آئے اڑھائی برس ہو Ú†Ú©Û’ ہیں۔ رقم بدستور کاٹی جا رہی ہے۔ چوتھی مثال! کہا گیا تھا کہ پیسے نہیں مانگیں Ú¯Û’Û” آئی ایم ایف Ú©Û’ پاس نہیں جائیں Ú¯Û’Û” خود کُشی Ú©Ùˆ ترجیØ+ دیں Ú¯Û’Û” نہ صرف آئی ایم ایف Ú©Û’ سامنے کشکول دھرا گیا بلکہ دوسرے ملکوں سے بھی پیسے مانگے گئے۔ اس سے بھی Ø¢Ú¯Û’ بڑھ کر عجیب کام کیا گیا۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار آئی ایم ایف Ú©Û’ ایک ملازم Ú©Ùˆ سٹیٹ بینک کا سربراہ مقرر کر دیا گیا۔ مثالیں بہت سی اور بھی پیش Ú©ÛŒ جا سکتی ہیں مگر، سرِ دست، انہی کا تجزیہ کر دیکھتے ہیں۔ دفاع میں کہا جا سکتا ہے کہ اتØ+ادیوں Ú©Ùˆ کھپانے Ú©Û’ لیے کابینہ کا Ø+جم بڑھانا پڑا۔ یوم اقبال Ú©ÛŒ Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ کون سا مرگ Ùˆ زیست کا مسئلہ تھا؟ Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ Ú©Û’ 35 روپے کا ٹیکس مجبوری Ú©ÛŒ وجہ سے یا مالی پریشر Ú©ÛŒ بنا پر جاری رکھنا Ù¾Ú‘ گیا۔ آئی ایم ایف Ú©Û’ پاس جانے Ú©Û’ علاوہ چارہ کوئی نہ تھا! یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ Ø+کومت میں آنے سے پہلے صورت Ø+ال کا صØ+ÛŒØ+ اندازہ نہ تھا۔
    چلیے یہ دفاعی نکات مان لیتے ہیں۔ یہ بھی مان لیتے ہیں کہ مجبوریاں تھیں۔ ہوم ورک کا فقدان تھا یا کمزوری! مگر اصل سوال یہ ہے کہ کیا عوام Ú©Û’ سامنے کوئی اعتراف کیا گیا؟ کوئی وضاØ+ت پیش Ú©ÛŒ گئی؟ کیا اس بات کا اØ+ساس بھی ہے کہ وعدہ کیا گیا تھا؟ زبان دی گئی تھی؟ قول دیا گیا تھا! ایسا وعدہ، ایسی زبان، ایسا قول جو Ø+رفِ غلط Ú©ÛŒ طرØ+ مٹ نہیں گیا، صفØ+ۂ قرطاس سے کھرچ نہیں دیا گیا، یادداشتوں سے Ù…Ø+Ùˆ نہیں ہو گیا، وڈیو کلپس Ú©ÛŒ صورت میں، یو ٹیوب پر موجود ہے۔ لاکھوں کروڑوں انسان سن سکتے ہیں اور سنتے ہیں! مگر اس بات Ú©ÛŒ کسی Ú©Ùˆ پروا نہیں کہ وعدے پورے نہیں کیے گئے اور کھلم کھلا عہد Ø´Ú©Ù†ÛŒ Ú©ÛŒ گئی! چلیے وزیر اعظم صاØ+ب نہیں، رات دن، صبØ+ شام بولنے والے ترجمان اور وزرا ہی قوم سے معذرت کر لیتے! اور یہ کون نہیں جانتا کہ وعدہ توڑ کر معذرت کہاں نہیں Ú©ÛŒ جاتی؟ فرض کیجیے آپ کا باس ہے یا آپ کا Ø+اکم ہے۔ آپ Ù†Û’ اس سے ایک وعدہ کیا۔ آپ وعدہ پورا نہ کر سکے۔ آپ سے معاملہ الٹ ہو گیا۔ آپ کا کیا خیال ہے، اس وعدہ خلافی Ú©Û’ بعد آپ باس یا Ø+اکم کا سامنا کریں Ú¯Û’ تو کیا اس Ø+والے سے کوئی ذکر نہیں کریں Ú¯Û’ØŸ معذرت نہیں کریں Ú¯Û’ØŸ وضاØ+ت نہیں پیش کریں Ú¯Û’ØŸ باس یا Ø+اکم تو بڑی بات ہے، کوئی دوست ہے یا عزیز یا Ù…Ø+Ù„Û’ دار، تب بھی آپ وضاØ+ت کریں Ú¯Û’ اور اپنی صفائی پیش کریں Ú¯Û’! یہ صرف جاگیر دار ہے یا کارخانے کا مالک یا فاتØ+ جو اپنی عہد Ø´Ú©Ù†ÛŒ Ú©ÛŒ معذرت ہاری سے یا مزدور سے یا مفتوØ+ سے نہیں کرے گا! اس Ú©ÛŒ وجہ صرف اور صرف تکبر ہے اور اØ+ساسِ تفاخر! کہ یہ میرا کیا بگاڑ Ù„Û’ گا؟ اس Ú©ÛŒ Ø+یثیت ہی کیا ہے میرے سامنے کہ میں اپنی صفائی پیش کروں؟ قوم Ú©ÛŒ Ø+یثیت ہی کیا ہے اور عوام کیا چیز ہیں کہ وعدہ خلافی Ú©ÛŒ معذرت Ú©ÛŒ جائے؟ تو کیا اب بھی کوئی Ø´Ú© ہے اس Ø+قیقت میں کہ اعتماد کا بØ+ران ہے! اعتماد کا المیہ ہے! یہ نا اعتباری ہے جس Ù†Û’ آبگینے Ú©Ùˆ پاش پاش کر دیا ہے۔ آپ اپنے قول پر قائم رہتے، آپ اپنا اعتماد Ú¯Ú‘Ú¾Û’ میں نہ پھینکتے تو عوام گھاس بھی کھا لیتے ڈالر پانچ سو کا بھی برداشت کر لیتے! مگر آپ Ù†Û’ وعدوں Ú©Ùˆ تار تار کر دیا اور پھر ایک لمØ+Û’ Ú©Û’ لیے بھی نہ سوچا کہ جن سے وعدہ کیا تھا ان Ú©Û’ سامنے معذرت نہ سہی، وضاØ+ت ہی کر دی جائے، ذکر ہی کر دیا جائے۔ لیکن ہاریوں، ملازموں اور مفتوØ+ہ قیدیوں Ú©Û’ سامنے کون وضاØ+ت پیش کرتا ہے! ان Ú©ÛŒ Ø+یثیت ہی کیا ہے! جب ضرورت Ù…Ø+سوس ہو، وعدہ کر لیجیے۔ جب دل چاہے، وعدہ توڑ دیجیے۔
    عہد شکنیوں کی درجنوں مثالیں آج کے پیش منظر پر پڑی سسک رہی ہیں، سلگ رہی ہیں! اقتدار میں آنے کے چند دن بعد پاکپتن میں جو کچھ ہوا کیا وہ عہد شکنی نہ تھی؟ کیا تعیناتیاں میرٹ پر ہو رہی ہیں؟ کیا دوست نوازیاں نہیں ہو رہیں؟ کیا یہ کوئی سیکرٹ ہے کہ سب سے بڑا صوبہ کہاں سے چلایا جا رہا ہے؟ کیا یہ کوئی راز کی بات ہے کہ جنوبی پنجاب کے انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سنگ بنیاد پر کس کا نام کھدا ہے؟
    بگڑی ہوئی معیشتیں اُٹھ Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ ہوتی ہیں! ڈالر اور پاؤنڈوں Ú©ÛŒ قیمتیں گر جاتی ہیں! مہنگائیوں سے نجات مل جاتی ہے۔ نوکریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ رہائش گاہیں تعمیر ہو جاتی ہیں۔ خارجہ پالیسیاں طاقت ور ہو جاتی ہیں۔ معیارِ زندگی بلند ہو جاتا ہے۔ سب Ú©Ú†Ú¾ ہو جاتا ہے۔ سب Ú©Ú†Ú¾ بدل جاتا ہے مگر اعتماد ایک بار مجروØ+ ہو جائے تو بØ+ال نہیں ہوتا۔ عوام Ú©ÛŒ عزتِ نفس زخمی ہو جائے تو اس کا مداوا نا ممکنات میں سے ہے! جب کسی Ú©Û’ بارے میں یہ واضØ+ ہو جائے کہ قول کا پکا نہیں ہے تو پھر اس Ú©ÛŒ ساکھ Ú©Ùˆ کوئی طاقت بØ+ال نہیں کر سکتی! یہ صرف مطلق العنان شہنشاہ ہوتے ہیں جن سے کوئی نہیں پوچھ سکتا کہ آپ Ù†Û’ تو قول دیا تھا! اØ+مد ندیم قاسمی یاد Ø¢ گئے:
    مہاراج! ادھیراج! خوابوں کی دنیا میں کب تک سنگھاسن اڑاتے پھریں گے؟
    Ø+ضور! آپ کب تک گلستاں میں کانٹوں سے دامان زریں بچاتے پھریں Ú¯Û’ØŸ





    2gvsho3 - یہ اعتماد کا بØ+ران ہے‘ جناب! اعتماد کا .... اظہار الØ+Ù‚

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: یہ اعتماد کا بØ+ران ہے‘ جناب! اعتماد کا .... اظہار الØ+Ù‚

    2gvsho3 - یہ اعتماد کا بØ+ران ہے‘ جناب! اعتماد کا .... اظہار الØ+Ù‚

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •